twitter


محبت سے حسیں تر اس جہاں میں اور کیا ہو گا 
جو ہو گا ، وہ محبت کے نہیں کچھ بھی سوا ہو گا 

جہاں والے محبت کو فسانہ ہی سمجھتے ہیں 
نہ جانے کب زمانے پر بھلا یہ راز وا ہو گا 

جو ہیں اہلِ جنوں واقف ہیں اسرارِ محبت سے 
بھلا اہلِ خرد پر راز کیوں کر یہ کھلا ہو گا

نہ مرنے کا ہے غم مجھ کو ، نہ جینے کی تمنا ہے 
عجب اک بے قراری ہے نہ جانے آگے کیا ہو گا

نہ چکر میں تو پڑ اس کے کہ یوں ہو گا تو کیا ہوگا ؟ 
ارے ہو گا وہی آخر ، جو منظورِ خدا ہوگا 

ہمیں تو ہے یقیں کامل ترے اقرارِ الفت کا 
کیا تھا تو نے جو وعدہ کبھی تو وہ وفا ہو گا 

یہی اعجازِ الفت ہے ذرا سن غور سے ذیشان 
یہ جذبہ ہے وہ جذبہ جو نہ ہرگز پھر فنا ہو گ

محمد ذیشان نصر
Thursday, June 21, 2012 | 0 comments | Labels:

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے نیچے والے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔ سکرین کی بورڈ کا استعمال کرنے کے لئے نیچے دیے گئے کی بورڈ کے چھوٹے سے آئی کون پر کلک کریں۔ شکریہ۔