twitter


الفت میں بھی ہم رکھتے ہیں معیار الگ
اپنی چاہت کے ہیں سب افکار الگ

اک شہرِ محبت ہے کوچۂِ دل میں
ہیں خریدار الگ واں بازار الگ

شایاں نہیں ہم کو یہ طور طریقے
اظہارِ مودّت کے ہیں اقدار الگ

انکارِ وفا کے بھی ہیں اور سلیقے
اقرارِ محبت کے بھی اطوار الگ

یوں تو چمن اور بھی ہیں دنیا میں مگر
گلزارِ محبت کے ہیں انوار الگ

ہیں زمانے میں حسیں گھر بار کئی پر
کوچہ ِٔ جاناں کے درو دیوار الگ

اہلِ محبت کی نہیں شان یہ ہرگز
ہو گفتار الگ اور کردار الگ

اندازِ بیاں گرچہ بہت خاص نہیں
کہتے ہیں کہ ذیشاں کے ہیں اشعار الگ

محمد ذیشان نصر
Thursday, June 21, 2012 | 0 comments | Labels:

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے نیچے والے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔ سکرین کی بورڈ کا استعمال کرنے کے لئے نیچے دیے گئے کی بورڈ کے چھوٹے سے آئی کون پر کلک کریں۔ شکریہ۔