twitter

ترے آنے کا گر مجھ کو گماں ہوتا
دلے ویراں کا نہ پھر یہ سماں ہو تا 
نہ پھر بے کیف ہوتی زندگی اپنی 
نہ یوں برباد اپنا آشیاں ہوتا
تری رہ میں بچھاتے اپنی پلکیں  پھر
ترے رہنے کو دل  میرا ، مکاں ہو تا
بھری محفل میں یوں رسوا نہ ہم ہوتے
کبھی ساقی جو مجھ پر مہرباں ہوتا
نہ ہنستے میری حالت پر کبھی تم یوں
جو رازِ عشق گر تم پر عیاں ہوتا
زمانہ وہ بھی آتا راہِ الفت میں 
کہ خلوت میں بھی جلوت کا جہاںہوتا
تجھے کامل محبت میں سمجھتے ہم
نہ دل پر جو ترے رنگِ بُتاں ہوتا
15-10-11


محمد ذیشان نصر
Wednesday, January 4, 2012 | 0 comments | Labels:

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے نیچے والے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔ سکرین کی بورڈ کا استعمال کرنے کے لئے نیچے دیے گئے کی بورڈ کے چھوٹے سے آئی کون پر کلک کریں۔ شکریہ۔