twitter



چمکتے چاند کو ٹوٹا ہوا تاره بنا ڈالا
مری آوارگی نے مجھ کو آوارہ بنا ڈالا

بڑا دلکش، بڑا رنگین ہے یہ شہر، کہتے ہیں
یہاں پر ہیں ہزاروں گهر، گهروں میں لوگ رہتے ہیں
مجهے اس شہر نے گلیوں کا بنجاره بنا ڈالا

میں اس دنیا کو اکثر دیکھ کر حیران ہوتا ہوں
نہ مجھ سے بن سکا چھوٹا سا گھر، دن رات روتا ہوں
خدایا تو نے کیسے یہ جہاں سارا بنا ڈالا؟

میرے مالک! میرا دل کیوں تڑپتا ہے، سلگتا ہے؟
تیری مرضی، تیری مرضی پہ کس کا زور چلتا ہے؟
کسی کو گل، کسی کو تو نے انگاره بنا ڈالا

یہی آغاز تها میرا، یہی انجام ہونا تها
مجهے برباد ہونا تها، مجهے ناکام ہونا تها
مجهے تقدیر نے تقدیر کا مارا بنا ڈالا

چمکتے چاند کو ٹوٹا ہوا تاره بنا ڈالا
چمکتے چاند کو ٹوٹا ہوا تاره بنا ڈالا
مری آوارگی نے مجھ کو آوارہ بنا ڈالا

Friday, December 28, 2012 | 0 comments | Labels:

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے نیچے والے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔ سکرین کی بورڈ کا استعمال کرنے کے لئے نیچے دیے گئے کی بورڈ کے چھوٹے سے آئی کون پر کلک کریں۔ شکریہ۔