twitter

اس عنوان کے تحت میں اپنی وہ شاعری، نظمیں اور غزلیں آپ لوگوں کے ساتھ شیئر کروں گا۔ جوابھی نامکمل ہیں ۔ جن کے ابھی صرف چند اشعار کہے ہیں ۔ باقی ابھی کہنے ہیں۔۔

غزل
الفت میں بھی ہم رکھتے ہیں معیار الگ
اپنی چاہت کے ہیں سب افکار الگ
اک شہر محبت ہے کوچۂ دل میں 
ہیں خریدار الگ واں، بازار الگ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اندازِ بیاں گرچہ بہت خاص نہیں 
کہتے ہیں کہ ذیشاںؔ کے ہیں اشعار الگ

غزل
تجھ سے پہلی سی وفا کون کرے گا
اب بعد مرےیہ خطا کون کرے گا

غزل
تخیل مرا شاعرانہ نہیں ہے 
مری وضع بھی عاشقانہ نہیں ہے 

غزل
قمر کو جس پہ ناز تھا وہ آسماں نہیں رہا
فلک کو جس پہ رشک تھا ، وہ کہکشاں نہیں رہا
چمن میں کیوں ہے سوگ سا، اداس کیوں ہے ہر کلی
چمن کا تھا جو باغباں، وہ مہرباں نہیں رہا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کہاں ہے گم وہ نغمگی، کہاں گئی وہ چاشنی 
کہاں ہے وہ بیاں نصرؔ ، یہ وہ بیاں نہیں رہا

غزل
کرنا کتنا مشکل ہے ، کہنا کتنا آساں
جینا کتنا مشکل ہے ، مرنا کتنا آساں


غزل
یہ جو چاہتوں کے ہیں سلسلے ، یہ جو الفتوں کے ہیں راستے 
ہیں طویل تر یہ مسافتیں، ابھی دور ہیں تری منزلیں 
مرے ہم سفر، تجھے کیا خبر؟ کہ یہ راستہ کوئی اور ہے ۔۔!

غزل
ہم نے رو رو کے محبت کی بقا مانگی ہے 
اس نے ہنس ہنس کے مقدر کی سزا مانگی ہے 
ہم نے ڈر ڈر کے حقیقت کی ضیا مانگی ہے 
اس نے خوش ہو کہ بھی ظلمت کی گھٹا مانگی ہے 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


Wednesday, January 4, 2012 | 0 comments | Labels:

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے نیچے والے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔ سکرین کی بورڈ کا استعمال کرنے کے لئے نیچے دیے گئے کی بورڈ کے چھوٹے سے آئی کون پر کلک کریں۔ شکریہ۔