twitter

میں تو حیران ہوں حیران نہیں ہے کوئی

آدمی اتنے ہیں انسان نہیں ہے کوئی




ساتھ دیتا ہوں میں تسکینِ انا کی خاطر


یہ تیری ذات پہ احسان نہیں ہے کوئی 




دست بردار ہے سورج بھی طلوع ہونے سے


شب کے ڈھل جانے کا امکان نہیں ہے کوئی




یاد کرنے سے بھی تکلیف بہت ہوتی ہے


بھول جانا بھی تو آسان نہیں ہے کوئی





ہم تو افسانے کو انجام تلک لے آئے


مسئلہ یہ ہے کہ عنوان نہیں ہے کوئی


 نعیم قیصر 


Wednesday, July 4, 2012 | 0 comments | Labels:

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے نیچے والے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔ سکرین کی بورڈ کا استعمال کرنے کے لئے نیچے دیے گئے کی بورڈ کے چھوٹے سے آئی کون پر کلک کریں۔ شکریہ۔