twitter


اس نے مجھ سے کہا تھا یہ قیصر
میں تیری رات کا سویرا ہوں

تنکوں کی باڑ نہ راہ میں ایستادہ کر
دریا کے رستے کو بدلنا محال ہے

آیا تھا جن کے ہاتھ میں تلوار دیکھ کر
حیراں انہی کے سر پہ ہوں دستار دیکھ کر


تجھے سچ بولنے کا شوق تھا نا
صلیب و دار تیرے منتظر ہیں
Thursday, March 15, 2012 | 0 comments |

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے نیچے والے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔ سکرین کی بورڈ کا استعمال کرنے کے لئے نیچے دیے گئے کی بورڈ کے چھوٹے سے آئی کون پر کلک کریں۔ شکریہ۔