twitter

صداقت کا پرچم اُٹھا کر چلو
بیانِ محبت سنا کر چلو
دفاع ِ وطن کے لئے دوستو
دل و جاں کی بازی لگا کر چلو
وہ طرزِ عمل جو جناح نے دیا
وہی فکر اب تم جگا کر چلو
لگائی صدا تھی جو اقبال نے 
صدا پھر وہی تم لگا کرچلو
جو دیوار آئےاگر راہ میں 
وہ ٹھوکر سے اپنی گرا کر چلو
جو خاموش تھے ظلم سے لب ترے 
سرِ راہ وہ لب ہلا کر چلو
کیا تھا جو تم نے وہ عہد وفا
وہی قول اب تم نبھا کر چلو
سدا یادذیشاں کرے گا وطن 
سوئے دار تم مسکرا کر چلو
محمد ذیشان نصر
15-10-11
Wednesday, January 4, 2012 | 0 comments | Labels:

0 comments:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے نیچے والے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔ سکرین کی بورڈ کا استعمال کرنے کے لئے نیچے دیے گئے کی بورڈ کے چھوٹے سے آئی کون پر کلک کریں۔ شکریہ۔